نئی دہلی،21اکتوبر(ایجنسی) وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج کہا کہ حکومت نے ڈیبٹ کارڈ ڈیٹا میں چوری کے بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے. ملک کے بینکاری کے شعبے کو متاثر کرنے والی ڈیٹا کی حفاظت میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی چوری کے واقعہ سے عوامی اور نجی شعبے کے کئی بینکوں کے 32 لاکھ سے زیادہ ڈیبٹ کارڈ متاثر ہونے کا خدشہ ہے.
حکومت نے ریزرو بینک اور بینکوں سے ڈیٹا میں چوری اور سائبر جرائم سے نمٹنے کے لیے تیاری کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرانے کو کہا ہے.
18px; text-align: start;">جیٹلی نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا، 'ڈیبٹ کارڈ مسئلے پر رپورٹ مانگی ہے. اس کے پیچھے نقصانات پر غور کو تھامنا هے اسٹیٹ بینک سمیت کئی بینکوں نے بڑی تعداد میں ڈیبٹ کارڈ واپس منگوائے ہیں جبکہ بہت سے دوسرے بینکوں نے سیکورٹی سے شاید متاثر اے ٹی ایم کارڈز پر روک لگا دی ہے اور گاہکوں سے کہا ہے کہ وہ ان کے استعمال سے پہلے پن لازمی طور پر تبدیل کریں.
اس وقت ملک میں تقریبا 60 کروڑ ڈیبٹ کارڈ ہیں جن 19 کروڑ تو روپے کارڈ ہیں جبکہ باقی ویزا اور ماسٹر کارڈ ہیں. اب تک 19 بینکوں نے دھوکہ دہی سے پیسے نکالنے کی اطلاع دی ہے. کچھ بینکوں کو یہ بھی شکایت ملی ہے کہ کچھ اے ٹی ایم کارڈ کا چین اور امریکہ سمیت کئی بیرون ملک دھوکے سے استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ کسٹمر ہندوستان میں ہی ہیں.